Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا سی بات پہ آنکھیں بھگونے لگتے تھے

ذہین لکھنوی

ذرا سی بات پہ آنکھیں بھگونے لگتے تھے

ذہین لکھنوی

MORE BYذہین لکھنوی

    ذرا سی بات پہ آنکھیں بھگونے لگتے تھے

    ہمارے جیسے خوشی میں بھی رونے لگتے تھے

    اداسی غیر کی آنکھوں میں جب بھی دکھتی تھی

    اسے بھی اپنی ہی آنکھوں میں ڈھونے لگتے تھے

    عجیب قرب تھا تجھ سے کہ وقت رخصت میں

    اداس گھر کے سبھی لوگ ہونے لگتے تھے

    ہمیں پتہ ہی نہیں تھی حقیقت تعبیر

    سویرا ہوتے ہی ہم خواب بونے لگتے تھے

    غم حیات میں وحشت کا عالم ایسا تھا

    کہ چیختے ہوئے سے گھر کے کونے لگتے تھے

    بس اپنے جیسے ہی کرتے تھے رت جگے ورنہ

    تھے ایسے لوگ بھی جو رو کے سونے لگتے تھے

    تری ندی کی روانی میں تھی کشش ایسی

    ہم اپنی کشتیاں خود ہی ڈبونے لگتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے