ذرا سی بد گمانی دل میں نفرت ڈال دیتی ہے
ذرا سی بد گمانی دل میں نفرت ڈال دیتی ہے
وراثت بھائی بھائی میں عداوت ڈال دیتی ہے
محبت کی نظر سے دیکھتا ہوں ماں کی جانب جب
مرے حصے میں وہ قدموں کی جنت ڈال دیتی ہے
کوئی ناز و ادا سے جیت لیتا ہے کسی کا دل
کسی کی سادگی دل میں محبت ڈال دیتی ہے
سنا ہے میں نے نیند آتی نہیں گر پیٹ خالی ہو
غریبی ایسا نسخہ ہے یہ عادت ڈال دیتی ہے
صلہ اپنی وفا کا یوں حکومت ہم کو دیتی ہے
کہیں بھی حادثہ ہو ہم پہ تہمت ڈال دیتی ہے
وفا کا درس گر ہو سیکھنا سیکھو نوازؔ اس سے
فنا ہو کر ہتھیلی میں جو رنگت ڈال دیتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.