ذرا سی دیر کو چولا بدل کے دیکھتا ہوں
ذرا سی دیر کو چولا بدل کے دیکھتا ہوں
حصار ذات سے باہر نکل کے دیکھتا ہوں
معاملہ نہ سہی ایک تجربہ ہی سہی
تمہارے ساتھ بھی دو گام چل کے دیکھتا ہوں
نہیں ہے علم مجھے آج کی حقیقت کا
مگر عجیب ہوں میں خواب کل کے دیکھتا ہوں
مجھے ملا ہے پس مرگ زندگی کا سراغ
حیات میں بھی مناظر اجل کے دیکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.