ذرا سوچیے گا کہ کیا کر چلے
ذرا سوچیے گا کہ کیا کر چلے
محبت میں تم کو خدا کر چلے
نہ اپنا فقط ہم بھلا کر چلے
سبھی خوش رہیں یہ دعا کر چلے
یقیناً ہے سچا مسیحا وہی
گلے جو سبھی کو لگا کر چلے
غم زندگی ہے بہت قیمتی
زمانہ سے ہم یوں چھپا کر چلے
کبھی آئیں گے تم سے ملنے ضرور
ابھی تو فقط ہم پتہ کر چلے
محبت میں پاگل ہوئے اس قدر
رقیبوں سے بھی ہم وفا کر چلے
کبھی لوٹ کر ان کو آنا نہ تھا
بہانہ نیا اک بنا کر چلے
جو مقصد زمانہ میں لائے تھے تم
وہ کیا آپ حشمتؔ ادا کر چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.