ذرا ٹھہرو مری حالت سنبھل جائے تو پھر جانا
ذرا ٹھہرو مری حالت سنبھل جائے تو پھر جانا
دل بیتاب تھوڑا سا بہل جائے تو پھر جانا
ابھی تو فرقتوں کے سحر سے نکلا نہیں ہوں میں
تمہارے وصل کا جادو یہ چل جائے تو پھر جانا
جمی ہیں دھڑکنیں تو منجمد ہیں میری سانسیں بھی
بدن میں زندگی تھوڑی مچل جائے تو پھر جانا
ابھی جاؤ نہ تم جکڑا ہوا ہے درد نے مجھ کو
تمہارے درد کا لوہا پگھل جائے تو پھر جانا
تمہارے وصل سے جینے کی خواہش پھر سے جنمی ہے
یہ ننھی سی تمنا پھول پھل جائے تو پھر جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.