Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا ذرا سی بات پر وہ مجھ سے بد گماں رہے

رمیش کنول

ذرا ذرا سی بات پر وہ مجھ سے بد گماں رہے

رمیش کنول

MORE BYرمیش کنول

    ذرا ذرا سی بات پر وہ مجھ سے بد گماں رہے

    جو رات دن تھے مہرباں وہ اب نہ مہرباں رہے

    جدائیوں کی لذتوں کی وسعتیں نہیں رہیں

    وہ خوش خیال وصل بن کے میرے درمیاں رہے

    پہیلیاں بجھاؤ مت بہانے اب بناؤ مت

    یہیں کہیں نہیں تھے تم بتاؤ پھر کہاں رہے

    وہ میرے ساتھ کب نہ تھے گلہ کروں جو میں بھلا

    ذرا ذرا سی بات کا فضول کیوں بیاں رہے

    نہ جھیل کوئی شہر میں تلیا تال بھی نہیں

    یہ لشکر پرند پھر بتائیے کہاں رہے

    محبتیں مروتیں لحاظ یا خلوص ہو

    سبھی ہیں در بدر کہ اب نہ ان کے قدرداں رہے

    مسرتوں کی دھوپ ان کے فلیٹ میں ہے رات دن

    ہمارے غم کی بستیوں میں کرب جاوداں رہے

    ذرا ذرا سی بات پر بچھڑ گیا جو بے سبب

    انا و ضد کی کشمکش میں ہم یہاں وہاں رہے

    یہ آسماں کی تیرگی نمائشوں کی روشنی

    کنولؔ تمہاری راہ میں ہمیشہ کہکشاں رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے