Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زرد ہونے سے ہرا ہونے سے کیا ہونا ہے

ساجد رحیم

زرد ہونے سے ہرا ہونے سے کیا ہونا ہے

ساجد رحیم

MORE BYساجد رحیم

    زرد ہونے سے ہرا ہونے سے کیا ہونا ہے

    کوئی سمجھائے کہ کیا ہونے سے کیا ہونا ہے

    تو نے رہنا تو یہیں ہے مرے دل کے اندر

    میرا مطلب ہے جدا ہونے سے کیا ہونا ہے

    اچھے لوگوں کو ہی رہتا ہے مکافات کا خوف

    وہ برا ہے تو برا ہونے سے کیا ہونا ہے

    یار آواز تو دے کوئی اشارا تو کرے

    صرف کھڑکی میں کھڑا ہونے سے کیا ہونا ہے

    اپنا ہونے نہیں دیتا مجھے ہونے کا دکھ

    ایسے عالم میں ترا ہونے سے کیا ہونا ہے

    بات تب ہو کہ کوئی آنکھ بھی رستہ دیکھے

    صرف دروازہ کھلا ہونے سے کیا ہونا ہے

    بس یہی ہوگا کہ مل جائیں گے کچھ درد نئے

    اور تو شہر نیا ہونے سے کیا ہونا ہے

    فیصلہ وہ جسے حاصل ہو سند لوگوں کی

    صرف کاغذ پہ لکھا ہونے سے کیا ہونا ہے

    جب کہ اس شہر کے سب لوگ ہیں اندھے بہرے

    حرف ہونے سے صدا ہونے سے کیا ہونا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے