زرد ہونے سے ہرا ہونے سے کیا ہونا ہے
زرد ہونے سے ہرا ہونے سے کیا ہونا ہے
کوئی سمجھائے کہ کیا ہونے سے کیا ہونا ہے
تو نے رہنا تو یہیں ہے مرے دل کے اندر
میرا مطلب ہے جدا ہونے سے کیا ہونا ہے
اچھے لوگوں کو ہی رہتا ہے مکافات کا خوف
وہ برا ہے تو برا ہونے سے کیا ہونا ہے
یار آواز تو دے کوئی اشارا تو کرے
صرف کھڑکی میں کھڑا ہونے سے کیا ہونا ہے
اپنا ہونے نہیں دیتا مجھے ہونے کا دکھ
ایسے عالم میں ترا ہونے سے کیا ہونا ہے
بات تب ہو کہ کوئی آنکھ بھی رستہ دیکھے
صرف دروازہ کھلا ہونے سے کیا ہونا ہے
بس یہی ہوگا کہ مل جائیں گے کچھ درد نئے
اور تو شہر نیا ہونے سے کیا ہونا ہے
فیصلہ وہ جسے حاصل ہو سند لوگوں کی
صرف کاغذ پہ لکھا ہونے سے کیا ہونا ہے
جب کہ اس شہر کے سب لوگ ہیں اندھے بہرے
حرف ہونے سے صدا ہونے سے کیا ہونا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.