زرد پتوں کے تصور سے ڈری رہتی ہے
دل کے گلشن میں کوئی سبز پری رہتی ہے
موسم درد میں ہر پیڑ بکھر جاتا ہے
ایک امید کی وہ شاخ ہری رہتی ہے
وقت کی دھوپ تپش لاکھ اگا لے دل پر
ایک گوشے میں مگر تھوڑی تری رہتی ہے
دل وہ پتھر ہے جو ہر موج سہا کرتا ہے
غم وہ ندی ہے جو ہر وقت بھری رہتی ہے
فکر محبوب غم دنیا خیال مسجود
بے خودی ایسے مسائل سے بری رہتی ہے
ٹوٹتا رہتا ہے کمرے میں اندھیرا شاہدؔ
دھوپ دیوار کے اس پار دھری رہتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.