زرد پتوں پہ مرا نام لکھا ہے اس نے
زرد پتوں پہ مرا نام لکھا ہے اس نے
سبز خوابوں کا یہ انجام لکھا ہے اس نے
کوئی ملتا نہیں جو پڑھ کے سنا دے مجھ کو
برگ گل پر کوئی پیغام لکھا ہے اس نے
سچ ہے تنہائی میں انسان سنک جاتا ہے
روز روشن کو سیہ فام لکھا ہے اس نے
مہر و مہ دیپ ہوا ابر سمندر خوشبو
کس کی تقدیر میں آرام لکھا ہے اس نے
سر اچھلتے ہیں زباں کٹتی ہے جس میں انجمؔ
میرے ذمے وہی اک کام لکھا ہے اس نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.