ظرف تو دیکھیے میرے دل شیدائی کا
جام مے بن گیا اک مست خود آرائی کا
جی میں آتا ہے کہ پھولوں کی اڑا دوں خوشبو
رنگ اڑا لائے ہیں ظالم تری رعنائی کا
میں ابھی ان کو شناسائے محبت کر دوں
کاش موقع تو ملے ان سے شناسائی کا
بھول جاؤ گے یہاں آ کے تم اپنا عالم
تم نے دیکھا نہیں گوشہ مری تنہائی کا
تم نے کعبہ تو بنایا ہے شرفؔ کے دل کو
حکم اس کعبے میں دو سب کو جبیں سائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.