ظرف اس ہستئ ما فوق کا ہونا چاہا
ظرف اس ہستئ ما فوق کا ہونا چاہا
میں نے قطرہ میں سمندر کو ڈبونا چاہا
غم و عشرت کو بہم میں نے سمونا چاہا
تھام کر دامن محبوب کو رونا چاہا
غرق بے عشرت پیکار نہ ہونا چاہا
میں نے طوفان کو کشتی میں ڈبونا چاہا
دل کشی راہ محبت کی الٰہی توبہ
بے خودی نے سر منزل مجھے کھونا چاہا
دامن تر کی طرح اشک ندامت نے مرے
حشر میں نامۂ اعمال کو دھونا چاہا
عشق نے حسن کی آمد پہ سجا منظر چشم
ہر مژہ میں گہر اشک پرونا چاہا
بن گئے اشک مرے دوست کے ماتھے کا عرق
مہر کو رشحۂ شبنم نے بھگونا چاہا
عشق گستاخ کی اللہ ری راحت طلبی
رکھ کے سر زانو محبوب پہ سونا چاہا
دل نے خود میری تباہی کا اٹھایا بیڑا
نا خدا نے مری کشتی کو ڈبونا چاہا
سعیٔ ناکام نے کیا شغل نکالا آخر
آنسوؤں سے خط تقدیر کو دھونا چاہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.