ذرے کا راز مہر کو سمجھانا چاہئے
چھوٹی سی کوئی بات ہو لڑ جانا چاہئے
خوابوں کی ایک ناؤ سمندر میں ڈال کے
طوفاں کی موج موج سے ٹکرانا چاہئے
ہر بات میں جو زہر کے نشتر لگائے ہیں
ایسے ہی دل جلوں سے تو یارانہ چاہئے
کیا زندگی سے بڑھ کے جہنم نہیں کوئی
یہ سچ ہے پھر تو آگ میں جل جانا چاہئے
دنیا وہ شاہراہ ہے بچنا محال ہے
پگڈنڈیوں کو ڈھونڈ کے اپنانا چاہئے
نظمیں وہ ہوں کہ چیخ پڑیں سارے اہل فن
نیندیں اڑا دے سب کی وہ افسانہ چاہئے
بحروں کو توڑ توڑ کے نالے میں ڈال دو
بس دل کی لے میں فکر کو ڈھل جانا چاہئے
یہ کہکشاں بھی ٹوٹ کے ہو مصرعوں میں جذب
ذہن رسا کو اتنا تو الجھانا چاہئے
ہم یولیسیسؔ بن کے بہت جی چکے مگر
یارو حسینؔ بن کے بھی مر جانا چاہئے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 502)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.