ذرے ذرے میں نہاں ایک نگیں تھا پہلے
ذرے ذرے میں نہاں ایک نگیں تھا پہلے
لیکن اس دشت میں دل اور کہیں تھا پہلے
آسماں مجھ کو کہاں صرف کیے جاتا ہے
مجھ کو اس بات کا احساس نہیں تھا پہلے
وقت خود اس کو فقیری کی طرف لے آیا
جو فقیروں پہ بہت چیں بہ جبیں تھا پہلے
کوچۂ جوش و جنوں دیکھ کے دل ڈوب گیا
ان مکانوں میں بہت شور مکیں تھا پہلے
آپ زحمت کش امید کہاں ہوتے تھے
ورنہ ہر بات کا امکان یہیں تھا پہلے
ایسا ماؤف کیا ٹوٹے ارادوں نے مجھے
جو گماں آج گزرتا ہے یقیں تھا پہلے
ہر گل نو کی ادا یاد دلا جاتی ہے
ہو بہ ہو میں بھی کبھی ناز بہ ایں تھا پہلے
طشت از بام کیے کار سخن دانی نے
ورنہ دل کتنے ہی رازوں کا امیں تھا پہلے
گنجلک نقطۂ سادہ کو بنایا تاسفؔ
ایسا مشکل بھی کہاں دین مبیں تھا پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.