ذرے ذرے سے زمیں کے گفتگو کرتے رہے
ذرے ذرے سے زمیں کے گفتگو کرتے رہے
دل کے ٹکڑوں کی ہمیشہ جستجو کرتے رہے
جینے والے چل بسے سن کر غم دنیا مگر
مرنے والے زندگی کی آرزو کرتے رہے
میں تو اک جلوے میں ان کے سر بہ سجدہ ہو گیا
شیخ و زاہد وقت کھونے کے وضو کرتے رہے
جوش میں آئے تو دامن کی اڑا دیں دھجیاں
ہوش میں آئے تو کانٹوں سے رفو کرتے رہے
کہنے والا کہہ گیا دو ہچکیوں میں راز غم
سننے والے مدتوں تک گفتگو کرتے رہے
حضرت نخشبؔ نماز عشق پڑھنے کے لئے
اشک چشم شوق سے اکثر وضو کرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.