Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضرورت کے مطابق تو سہارے لازمی ہوں گے

اشفاق احمد صائم

ضرورت کے مطابق تو سہارے لازمی ہوں گے

اشفاق احمد صائم

MORE BYاشفاق احمد صائم

    ضرورت کے مطابق تو سہارے لازمی ہوں گے

    اگر دریا بنانا ہو کنارے لازمی ہوں گے

    یہ کاروبار الفت ہے یہاں دل کو بڑا رکھنا

    محبت کی تجارت میں خسارے لازمی ہوں گے

    یہ مانا ہے کہ اک دنیا تمہارے ساتھ چلتی ہے

    مگر کچھ لوگ دنیا میں ہمارے لازمی ہوں گے

    اگر تم روشنی چاہو چلو پھر ساتھ چلتے ہیں

    فلک پر چاند ہو نہ ہو ستارے لازمی ہوں گے

    وہ جس تکیے کے نیچے سے مری تصویر ملتی تھی

    کسی نے خواب اس تکیے پہ وارے لازمی ہوں گے

    جہاں ہم روز ملتے تھے وہاں کچھ پل فراغت کے

    اکیلے بیٹھ کر اس نے گزارے لازمی ہوں گے

    یہ طے تم نے ہی کرنا ہے کہ تم کس سمت جاؤ گے

    سفر میں ہر جگہ صائمؔ اشارے لازمی ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے