ضرورتوں کے سبب کیا سے کیا بنانے لگا
ضرورتوں کے سبب کیا سے کیا بنانے لگا
دیا بنا کے میں خود ہی ہوا بنانے لگا
میں پہلے پہلے بناتا رہا خیال کا جسم
پھر اس کے بعد تو جو بھی بنا بنانے لگا
میں اس خیال میں گم تھا کہ کھو گیا ہوں کہیں
کہ دست غیب کوئی راستہ بنانے لگا
مجھے لگا کہ یہ دنیا نئی نہیں بنتی
سو اہتمام سے مصرعہ نیا بنانے لگا
ہمارا اس کا تعلق مثالی ہوتا تھا
پھر ایک فاصلہ اس میں جگہ بنانے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.