Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضروری ہے کہ ہر پتلی نگاہوں کو دکھائی دے

ساگر حضورپوری

ضروری ہے کہ ہر پتلی نگاہوں کو دکھائی دے

ساگر حضورپوری

MORE BYساگر حضورپوری

    ضروری ہے کہ ہر پتلی نگاہوں کو دکھائی دے

    ہتھیلی کی دعا قسمت کی ریکھا کو سنائی دے

    نہ اشکوں کا عقیدہ ہے نہ آہوں کی عبادت ہے

    بے وارث درد ہیں میرے تو اپنی سربراہی دے

    ابھی تک آخری ہچکی ہے میری قبر پر کنداں

    کسی ضربت نہیں چیخا مرے قاتل گواہی دے

    سنو ڈھلوان سے سرکے تو پتھر بھی نہیں بچتا

    مجھے نظروں کی ٹھوکر سے نہ ایسے الوداعی دے

    میں چاہت ایک ایسے موڑ پر لانے کا قائل ہوں

    جہاں پر چاہنے والا یہ کہتا ہے جدائی دے

    مجھے تیری حکومت کی کوئی حکمت نہیں آتی

    مجھے بس ہم نوائی دے نہ رعیت دے نہ شاہی دے

    جبیں کے عرق کی ساگرؔ یہ مرضی ہے جہاں ٹپکے

    تو اپنی آنکھ کے اشکوں کو گردن کی صراحی دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے