ضروری ہے کہ ہر پتلی نگاہوں کو دکھائی دے
ضروری ہے کہ ہر پتلی نگاہوں کو دکھائی دے
ہتھیلی کی دعا قسمت کی ریکھا کو سنائی دے
نہ اشکوں کا عقیدہ ہے نہ آہوں کی عبادت ہے
بے وارث درد ہیں میرے تو اپنی سربراہی دے
ابھی تک آخری ہچکی ہے میری قبر پر کنداں
کسی ضربت نہیں چیخا مرے قاتل گواہی دے
سنو ڈھلوان سے سرکے تو پتھر بھی نہیں بچتا
مجھے نظروں کی ٹھوکر سے نہ ایسے الوداعی دے
میں چاہت ایک ایسے موڑ پر لانے کا قائل ہوں
جہاں پر چاہنے والا یہ کہتا ہے جدائی دے
مجھے تیری حکومت کی کوئی حکمت نہیں آتی
مجھے بس ہم نوائی دے نہ رعیت دے نہ شاہی دے
جبیں کے عرق کی ساگرؔ یہ مرضی ہے جہاں ٹپکے
تو اپنی آنکھ کے اشکوں کو گردن کی صراحی دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.