ضروری کب ہے کہ ہر کام اختیاری کریں
ضروری کب ہے کہ ہر کام اختیاری کریں
اب اپنے آپ کو اتنا نہ خود پہ طاری کریں
یہ انجماد بھی ٹوٹے گا دیکھنا اک دن
ہم اعتماد سے پہلے تو خود کو جاری کریں
کوئی بھی کھیل ہو حیران اب نہیں کرتا
نہ جانے کون سے کرتب نئے مداری کریں
بلاوا عرش سے آتا ہے گر تو آتا رہے
جو خاک زادے ہی ٹھہرے تو خاکساری کریں
ہے تشنگی سے تخیل میں طاقت پرواز
حضور مجھ کو نہ سیرابیوں سے بھاری کریں
کثیف ہم ہیں سراسر مگر لطیف ہے وہ
تو اس کے واسطے کیا خود کو خود سے عاری کریں
لگام کھینچ کے بیٹھے ہیں بے نیاز سے ہم
سمند شوق کی اب چاہے جو سواری کریں
عطا کیا گیا صحرا اس ایک شرط کے ساتھ
سہیلؔ ہم نہ کبھی وحشتوں سے یاری کریں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 196)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.