ذوق نظارہ لیے ہم بھی خبر تک آئے
شب کے پہلو سے اٹھے اور سحر تک آئے
بوئے گل باد صبا رقص شرر تک آئے
رنگ ہونا تھا ہمیں خون جگر تک آئے
ابر رحمت ہے تو شبنم کی طرح سے اترے
رنگ خوشبو کی ہوا عرض ہنر تک آئے
اس سے پہلے ہی برس جاتا ہے اک ابر کرم
پاؤں کی دھول اٹھے اور مرے سر تک آئے
کیوں پریشان ہے تو اے مرے گم کردۂ راہ
راہ دشوار ہے لیکن مرے گھر تک آئے
پیش خیمہ تھا یہی فتح و ظفر کا شاید
زیر ہوتے ہوئے لشکر جو زبر تک آئے
- کتاب : Shareek-e-Harf (Pg. 152)
- Author : Khalid Jamal
- مطبع : Dabistan-e-adab (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.