ذوق وفائے عشق نہ رسوا کریں گے ہم
ذوق وفائے عشق نہ رسوا کریں گے ہم
تڑپائیں گے حضور تو تڑپا کریں گے ہم
یوں رسم بندگی میں اضافہ کریں گے ہم
ان کو بٹھا کے سامنے سجدہ کریں گے ہم
حاصل کلام عشق میں اور کیا کریں گے ہم
بندہ نواز آپ کو سجدہ کریں گے ہم
کیا غم ہے کیا خوشی ہے نہ پوچھا کریں گے ہم
ہر رخ سے زندگی کا نظارا کریں گے ہم
دو دن کی زیست اس پہ الم کی زیادتی
اس کا ضرور آپ سے شکوہ کریں گے ہم
آئینہ آ چکا ہے برابر ثبوت میں
ویسا جواب پائیں گے جیسا کریں گے ہم
بڑھتا ہے غم نصیبوں کے رونے سے اور دکھ
اب آبلوں کو اپنے نہ چھیڑا کریں گے ہم
دیر و حرم سے شاد کہ ناشاد آئے ہیں
اس بات کا کسی سے نہ چرچا کریں گے ہم
رافتؔ فراق دوست کو بدنام کیوں کریں
سو لطف انتظار میں پیدا کریں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.