Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زوال عظمت انساں کا مرثیہ ہوں میں

ناز قادری

زوال عظمت انساں کا مرثیہ ہوں میں

ناز قادری

MORE BYناز قادری

    زوال عظمت انساں کا مرثیہ ہوں میں

    سر کشیدہ پہ دستار بے انا ہوں میں

    سگ زمانہ سے آگے نکل گیا ہوں میں

    اب اپنے سامنے تنہا کھڑا ہوا ہوں میں

    مرے وجود میں در آیا کیسا سناٹا

    کہ ریگ زار میں گم گشتہ اک صدا ہوں میں

    ڈبو نہ دے کہیں مجھ کو بھی تشنگی کا سفر

    کہ ریگ ریگ سرابوں کا سلسلہ ہوں میں

    ادھر سے ہو کے کوئی مہرباں ہوا گزرے

    دیار حبس میں صدیوں سے گھٹ رہا ہوں میں

    جسے ملی ہے سزا حرف حق سنانے کی

    صلیب لب پہ وہ ٹھہری ہوئی صدا ہوں میں

    کھڑا ہوا ہوں حریفوں میں سر جھکائے ہوئے

    کہ اپنے آپ سے اب کے بہت جدا ہوں میں

    نہ کوئی عکس منور نہ منظر خوش رنگ

    یہ کیسے خواب کے بستر پہ سو رہا ہوں میں

    عجیب آندھی ہے یہ جسم و جاں کی آندھی بھی

    مجھے سنبھال بکھرنے سے ڈر رہا ہوں میں

    کبھی نہ چھو سکی باب اثر دعا میری

    عجیب قہر مسلسل میں مبتلا ہوں میں

    مجھے برسنے کی توفیق دے مرے اللہ

    کہ ابر بن کے زمانے پہ چھا گیا ہوں میں

    نہ چھو سکی مجھے حرص و ہوس کی پرچھائیں

    خدا کا شکر قناعت سے آشنا ہوں میں

    رفوگران ہنر نازؔ بے نمک تھے مگر

    پھر اپنے زخم کو شاداب دیکھتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Sahra Mein Ek Boond (Pg. 47)
    • Author : Naz Quadri
    • مطبع : Maktaba Sadaf, Muzaffarpur (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے