Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زوال شب تک وہ رفتہ رفتہ چراغ تنہا جو جل رہا ہے

جاوید صدیقی اعظمی

زوال شب تک وہ رفتہ رفتہ چراغ تنہا جو جل رہا ہے

جاوید صدیقی اعظمی

MORE BYجاوید صدیقی اعظمی

    زوال شب تک وہ رفتہ رفتہ چراغ تنہا جو جل رہا ہے

    وہ پل کہ جس کا میں منتظر تھا وہ دیکھو منظر بدل رہا ہے

    فضا میں خوشبو بھی جاں فزا ہے عجب ہواؤں میں نغمگی ہے

    یہ کس کی آمد ہے کون ہے وہ یہ دل کیوں اتنا مچل رہا ہے

    تمہیں ضرورت نہیں کہ پوچھو ہمارے گھر کا پتہ کسی سے

    وہیں پہ رک کر کے دیکھ لینا دھواں جہاں سے نکل رہا ہے

    یہی ہے انجام زندگی کا لہو میں ڈوبا ہے دیکھو سورج

    چمک رہا تھا جو آسماں پر اب اس کا سایہ بھی ڈھل رہا ہے

    عجب ہے یادوں کا یہ تسلسل کہ جیسے جھڑیاں لگی ہوئی ہیں

    یوں دل سلگنے لگا ہے میرا دماغ جاویدؔ جل رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے