ذہن میرا قیاس پہنے ہوئے
ذہن میرا قیاس پہنے ہوئے
دل ہے خوف و ہراس پہنے ہوئے
اس کی آنکھوں میں سات دریا ہیں
اور مرے ہونٹ پیاس پہنے ہوئے
بھیڑیے نے عجیب چال چلی
چھپ گیا سبز گھاس پہنے ہوئے
بیٹھ جاتے ہیں بام و در اکثر
آئنے آس پاس پہنے ہوئے
ہیں جو منہ بولے کچھ فقیر میاں
یہ لبادے ہیں خاص پہنے ہوئے
بات کرتا ہے شام سناٹا
خامشی کا لباس پہنے ہوئے
شب ہجران ایک سایہ مجھے
کیوں ڈراتا ہے ماس پہنے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.