Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذہن کے باغ میں کھڑا ہوں میں

عبدالمتین جامی

ذہن کے باغ میں کھڑا ہوں میں

عبدالمتین جامی

MORE BYعبدالمتین جامی

    ذہن کے باغ میں کھڑا ہوں میں

    زخم کے پھول بانٹتا ہوں میں

    گنبد وقت پر چڑھا ہوں میں

    خود کو آواز دے رہا ہوں میں

    نئی تہذیب کی ضیا ہوں میں

    اپنے سائے سے ڈر گیا ہوں میں

    زیست کے کھیت سے اکیلا ہی

    درد کی فصل کاٹتا ہوں میں

    یاد رکھے گا کوئی کیوں مجھ کو

    ایک جنگل کا راستہ ہوں میں

    مل کے وحشت کی راکھ چہرے پر

    شہر میں اپنے گھومتا ہوں میں

    مجھ کو اپنا لو میں تمہارا ہوں

    راہ الفت کا حادثہ ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے