Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذہن کے چراغوں کو مدتوں جلایا ہے

راگھویندر دیویدی

ذہن کے چراغوں کو مدتوں جلایا ہے

راگھویندر دیویدی

MORE BYراگھویندر دیویدی

    ذہن کے چراغوں کو مدتوں جلایا ہے

    تب کہیں ہنر مجھ میں سوچنے کا آیا ہے

    آپ یہ سمجھتے ہیں یوں ہی مل گئی مجھ کو

    اس زمین کی خاطر آسماں اٹھایا ہے

    جس جگہ سمندر میں کشتیوں نے دم توڑا

    آنکھ نے وہی منظر دیر تک دکھایا ہے

    داغ لگنے کا خطرہ جب بھی بڑھ گیا میں نے

    جسم کو کنارے رکھ روح کو بچایا ہے

    اس کے بعد آنکھوں نے اور کچھ نہیں دیکھا

    ایک خواب نے مجھ کو عمر بھر جگایا ہے

    وقت ہی نہیں دیتی سوچنے سمجھنے کا

    زندگی نے عجلت میں راستہ دکھایا ہے

    منزلوں کی باتیں بھی ایک دن کریں گے ہم

    راہ میں ابھی ہم نے اک قدم بڑھایا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے