ذہن میں یاد تری دو ہی گھڑی رہتی ہے
ذہن میں یاد تری دو ہی گھڑی رہتی ہے
بعد پھر اس کے تو مرنے کی پڑی رہتی ہے
گھر ترے بعد اکیلے تو سنبھلتا ہی نہیں
جو جہاں چیز پڑی ہے سو پڑی رہتی ہے
پہلے سلگاتے تھے ہم دل کو دھواں اٹھتا تھا
اب تو سگریٹ بھی ڈبی میں پڑی رہتی ہے
دیکھ کر زندہ مجھے کہتے ہیں دشمن میرے
یہ وہی کیل ہے جو دل میں گڑی رہتی ہے
چھین ہی لے گی یہ سانسیں جو مری آنکھ لگے
موت سرہانے ہر اک وقت کھڑی رہتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.