Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذہن و دل میں خوف کے جب سرسراتے سانپ ہیں

تبسم اعظمی

ذہن و دل میں خوف کے جب سرسراتے سانپ ہیں

تبسم اعظمی

ذہن و دل میں خوف کے جب سرسراتے سانپ ہیں

سیدھے خط بھی لگتے جیسے آڑے ترچھے سانپ ہیں

کوئی حیلہ کوئی موقع کچھ بہانہ چاہیے

زہر اگلنے کے لیے تیار بیٹھے سانپ ہیں

کب کہاں کس موڑ پر ڈس جائیں کس کو ہے خبر

آگے کتنے سانپ ہیں اور پیچھے کتنے سانپ ہیں

آدمی میں چھپ کے بیٹھا نفس کا جو ناگ ہے

اس کے آگے ہیچ سب موذی وشیلے سانپ ہیں

اس کا اچھا ہونا بھی اس کے لیے ہے اک عذاب

پیڑ سے صندل کے دیکھیں کتنے لپٹے سانپ ہیں

ہم نے بھی خود کو تبسمؔ اب زمرد کر لیا

سن رہے ہیں ہر طرف ہی بھیس بدلے سانپ ہیں

مأخذ :
  • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے