Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذہن و دل پر یوں تو رگڑی ہیں برابر ایڑیاں

الیاس چشتی

ذہن و دل پر یوں تو رگڑی ہیں برابر ایڑیاں

الیاس چشتی

MORE BYالیاس چشتی

    ذہن و دل پر یوں تو رگڑی ہیں برابر ایڑیاں

    شاعری کی کر نہ پائے پھر بھی ہم تر ایڑیاں

    حق بیانی اس قلم سے پھر تو ممکن ہی نہیں

    ہیں حکومت کی اگر رکھی قلم پر ایڑیاں

    اب اسے بھی خود نمائی کی ضرورت پڑ گئی

    وہ بھی اب چلنے لگا اپنی اٹھا کر ایڑیاں

    جن کے پیروں کو یہاں چپل کبھی ملتی نہیں

    ان سے پوچھو کیسے بن جاتی ہیں پتھر ایڑیاں

    کوئی کتنا بھی سنوارے ہو نہیں سکتیں کبھی

    تم سے اچھی تم سے بہتر تم سے سندر ایڑیاں

    ایک ہی در کا گدا ہوں میرا مالک ایک ہے

    میں نہ رگڑوں گا کبھی الیاسؔ در در ایڑیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے