ذہنوں میں اس سفر کے اندھیرے اتر نہ جائیں
ذہنوں میں اس سفر کے اندھیرے اتر نہ جائیں
بچوں کا بڑھ کے ہاتھ پکڑ لو کہ ڈر نہ جائیں
تہذیب اپنے دور مدارج کو طے کرے
ہم قدروں کے اسیر رہائی سے مر نہ جائیں
سن تو رہے ہیں بھوتوں کے قصوں کو غور سے
پریوں کی داستانیں ہماری بکھر نہ جائیں
اب کے وطن سے لوٹ کے پردیس جاؤ تو
آنکھوں سے یاد بن کے یہ لعل و گہر نہ جائیں
کیا جانے اس معاش کی کب کیا گرفت ہو
پرواز ماند ہو بھی تو یہ بال و پر نہ جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.