زیر حلقوم ہے صحرا کی تپش کا عالم
زیر حلقوم ہے صحرا کی تپش کا عالم
مجھ کو معلوم ہے صحرا کی تپش کا عالم
آج سورج کی تپش کم ہے تو دیکھو دیکھو
آج مغموم ہے صحرا کی تپش کا عالم
میرے اندر کا چھپا قیس یہ بولا مجھ سے
مجھ سے موسوم ہے صحرا کی تپش کا عالم
زندگی میری بھی اک شعر کے جیسی ہے اور
جس کا مفہوم ہے صحرا کی تپش کا عالم
آج کچھ لفظ رکھے ریت پر اپنے ہم نے
اور معدوم ہے صحرا کی تپش کا عالم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.