Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیر نقاب آب گوں ہائے رے ان کی جالیاں

مصحفی غلام ہمدانی

زیر نقاب آب گوں ہائے رے ان کی جالیاں

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    زیر نقاب آب گوں ہائے رے ان کی جالیاں

    ہم کو تو بس ڈبو گئیں نیل کے کٹرے والیاں

    تیغ جو رکھی سان پر سدھ جو سنبھالی اس نے ٹک

    وضعیں نئی تراشیاں طرزیں نئی نکالیاں

    ہم پہ تو برسے صبح تک خنجر و تیغ و تیر ہی

    ابر بلا سے کم نہیں ہجر کی راتیں کالیاں

    شعلے کی جوں مدد کرے دود نخست خار و خس

    مسی سے اور دھواں ہوئیں ہونٹوں کی اس کی لالیاں

    موکمران باغ حسن لچکیں جو مثل شاخ بید

    دل کو نہ کیوں ہلاویں پھر ان کی یہ نو نہالیاں

    اک شرر آہ کا مری باعث شور و شر ہوا

    جگنو کو دیکھ جس طرح لڑکے بجاویں تالیاں

    صاحب نعمت اس طرح رہتے ہیں سب سے سرخ رو

    سوئے زمیں جھکی رہیں میوے کی جیسے ڈالیاں

    کس سے پڑھاوے کوئی خط انشا ہی جس کا ہو غلط

    یعنی کہ اس نے بے نقط بھیجی ہیں لکھ کے گالیاں

    کنج قفس میں باغ سے آئے تھے جو نئے اسیر

    صوتیں انہوں کی ساری رات میرے جگر میں سالیاں

    مصحفیؔ اس کی بزم میں بھوکے ہیں ناز کے جو لوگ

    گالیوں کی جگہ انہوں ملتی ہیں کیا سہالیاں

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii (Pg. 184)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے