Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیر زمیں رہوں کہ تہہ آسماں رہوں

مضطر خیرآبادی

زیر زمیں رہوں کہ تہہ آسماں رہوں

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    زیر زمیں رہوں کہ تہہ آسماں رہوں

    اے جستجوئے یار بتا میں کہاں رہوں

    مصروف شکر نعمت پیر مغاں رہوں

    اللہ مجھ کو یوں ہی پلائے جہاں رہوں

    گھل کر بھی جانب در پیر غاں رہوں

    موج شراب ناب بنوں اور رواں رہوں

    یارب حریق شعلۂ عشق بتاں رہوں

    دوزخ کی آگ لے کے مقیم جناں رہوں

    ظالم یہ بزم حسن کا اچھا رواج ہے

    تو شمع ہو کے بھی نہ جلے میں تپاں رہوں

    اے چشم یار موت کا پہلو بچا کے تو

    ایسی نگاہ ڈال کہ میں نیم جاں رہوں

    آب حیات پی کے خضر کیا یہاں رہے

    میں ٹھان لوں تو کچھ نہ پیوں اور یہاں رہوں

    بن جائیں میری طرز فنا کی کہانیاں

    ایسا مٹا کہ صاحب‌ نام و نشاں رہوں

    ساقی وہ خاص طور کی تعلیم دے مجھے

    اس میکدے میں جاؤں تو پیر مغاں رہوں

    مضطرؔ وجود ذات نے گھر تک بھی لے لیا

    جب خود وہ ہر جگہ ہے تو اب میں کہاں رہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Khirman  (Part-11) (Pg. 48)
    • Author : Muztar Khairabadi
    • مطبع : Javed Akhtar (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے