زیر ہونے نہ دیا ہمت عالی نے مجھے
زیر ہونے نہ دیا ہمت عالی نے مجھے
سر کشیدہ ہی رکھا سرو خیالی نے مجھے
اتنے چہرے تو نہ تھے ارژنگ مانی کو نصیب
جتنے چہرے دئے آئینہ خیالی نے مجھے
میں نے منسوب کیا خون جگر سے ورنہ
شعر بخشے ترے رخسار کی لالی نے مجھے
دل نے رزاق دو عالم کو پکارا کیا کیا
رہ میں روکا جو کسی دست سوالی نے مجھے
یہ قلمروئے سخن ہے تو چلو یوں ہی سہی
ملک تفویض کیا جو مرے والی نے مجھے
- کتاب : Sarkashidah (Pg. 174)
- Author : Sahba Akhtar
- مطبع : Maktaba-e-Nadeem ke airia ko rangi Karachi (1977)
- اشاعت : 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.