ضد نہ کر مت سمے ملن کا اجاڑ
ضد نہ کر مت سمے ملن کا اجاڑ
پریت کا روگ تجھ کو دے گا پچھاڑ
بیٹھ کر گھر میں لکھ نئے اشعار
جا کے سڑکوں پہ لڑکیوں کو نہ تاڑ
عشق اور وصل دو رخ اک تصویر
رائی کو تو سمجھ رہی ہے پہاڑ
دیکھ اب کتنے شادماں ہیں یہ لوگ
ڈال کر مجھ میں اور تجھ میں بگاڑ
رس کی ہر لہر کے عجب موسم
دھوپ کے پوہ چاندنی کے اساڑھ
کب تلک اس کی دھن میں گھومے گا
بوٹ کی ٹو پہ چپکی گرد کو جھاڑ
ڈھلتی رات انتظار اک پرچھائیں
سبزہ بنگلہ سیہ گلاب کی باڑ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.