زینت شہر وفا کوئے بتاں ہیں کچھ لوگ
زینت شہر وفا کوئے بتاں ہیں کچھ لوگ
نقش دھندلے ہی سہی سجدہ کناں ہیں کچھ لوگ
صاف گو پاک نظر نرم زباں ہیں کچھ لوگ
طبع نازک پہ مگر پھر بھی گراں ہیں کچھ لوگ
شمع احساس کی لو اور ذرا تیز کرو
دور رہ کر بھی قریب رگ جاں ہیں کچھ لوگ
آپ کی میری وفاؤں کا یہاں ذکر ہی کیا
مٹ گئے ایسے کہ قدموں کے نشاں ہیں کچھ لوگ
دور تک کوئی تسلی نہ کسی کا دامن
کس توقع پہ بھلا اشک فشاں ہیں کچھ لوگ
اپنی مرضی سے نہ ہنستے ہیں نہ رو سکتے ہیں
آپ کی بزم میں ایسے بھی یہاں ہیں کچھ لوگ
کس کو اندازہ ہے مجروح دلوں کا یارو
بزم عشرت میں بھی مائل بہ فغاں ہیں کچھ لوگ
جیتے جی ان کا کبھی نام نہ لوں گا نیرؔ
خون تازہ کی طرح دل میں رواں ہیں کچھ لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.