زینت ہوں انگوٹھی کی نہ لاکٹ میں جڑا ہوں
زینت ہوں انگوٹھی کی نہ لاکٹ میں جڑا ہوں
میں ایک نگینہ ہوں پہ مٹی میں پڑا ہوں
کیوں ذات کے گنبد میں ہر اک شخص ہوا قید
کب سے انہیں سوچوں کے دوراہے پہ کھڑا ہوں
تم ساتھ مرا آ کے جہاں چھوڑ گئے تھے
میں آج بھی تنہا اسی سنگم پہ کھڑا ہوں
موقف سے میں ہٹ جاؤں یہ ممکن نہیں ہرگز
پتھر کی طرح دھرتی کے سینے پہ گڑا ہوں
برسائیں زہیرؔ اہل جہاں سنگ تو کیا ہے
میں کانچ کا پیالہ ہوں نہ مٹی کا گھڑا ہوں
- کتاب : Dariche (Pg. 38)
- Author : Bashir Saifi
- مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.