Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیست آغاز سے اتمام سفر ہونے تک

صوفی زمزم بجنوری

زیست آغاز سے اتمام سفر ہونے تک

صوفی زمزم بجنوری

MORE BYصوفی زمزم بجنوری

    زیست آغاز سے اتمام سفر ہونے تک

    اک معمہ ہی رہی عمر بسر ہونے تک

    ہو نہ جائیں کہیں نیرنگیئ دل سے محروم

    لوگ شائستۂ تہذیب نظر ہونے تک

    جانے کتنے غم و آلام کا پیکر ہوگی

    زندگی لائق تکمیل سفر ہونے تک

    یہ بھی ہے دم سے ہمارے ہے وجود ہستی

    اور ہم سلسلۂ شام و سحر ہونے تک

    جانے کیا چاہئے اب دیر و حرم سے ہٹ کر

    سجدۂ عشق کو آسودۂ در ہونے تک

    یہ تو ہم جانتے ہیں ہم نہ رہیں گے اے دل

    نظر لطف و کرم ان کی ادھر ہونے تک

    سرد مہری کا یہی حال اگر ہے ساقی

    دیکھیے کون جئے وا ترا در ہونے تک

    راز سر بستہ رہے یوں کہ کسی پر نہ کھلے

    جذبۂ ذوق طلب حسن نظر ہونے تک

    ان کے وعدے کا یقیں ہو نہ ہو لیکن زمزمؔ

    کیا خبر ہم نہ رہیں کل کی سحر ہونے تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے