زیست کا کھیل رچانے کی ضرورت کیا ہے
زیست کا کھیل رچانے کی ضرورت کیا ہے
روتے لمحات سجانے کی ضرورت کیا ہے
یاد جب مجھ کو ترے سارے کرم ہیں جاناں
پھر یہ احسان جتانے کی ضرورت کیا ہے
عشق سے عشق ضروری ہے مگر جان عزیز
سب کو یہ بات بتانے کی ضرورت کیا ہے
ایک موہوم سہارا ہے گزارے شب کے
بار اس کا بھی اٹھانے کی ضرورت کیا ہے
میں گئے وقت کو آواز نہیں دے سکتا
یوں بھی آواز لگانے کی ضرورت کیا ہے
پھول جوڑے میں سجانے کے لیے ہوتے ہیں
پھول پانی میں بہانے کی ضرورت کیا ہے
اس کا چہرہ نظر آ جائے کہ عادلؔ وہ شخص
جانتا بھی ہے زمانے کی ضرورت کیا ہے
- کتاب : Inpage File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.