زیست کے تجربے کی باتیں ہیں
زیست کے تجربے کی باتیں ہیں
عشق میں سب پتے کی باتیں ہیں
میری بربادیوں کے ہیں قصے
اور ترے سوچنے کی باتیں ہیں
جانے کیا کیا اترتا ہے دل پر
جانے کس کس سمے کی باتیں ہیں
خال و خد سارا کچھ نہیں کہتے
اس میں کچھ آئنے کی باتیں ہیں
تم چلو گے تو میں بتاؤں گا
ایک دو راستے کی باتیں ہیں
میرا نقصان ہے سراسر دیکھ
اور ترے فائدے کی باتیں ہیں
کیا کبھی لوٹ کر بھی آئے لوگ
یہ ترے بچپنے کی باتیں ہیں
ہم نے کیسے کیا تجھے رخصت
یہ بڑے حوصلے کی باتیں ہیں
یوسفیؔ سے کبھی ملے ہو تم
اس کی باتیں مزے کی باتیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.