Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیست کی ہر رہ گزر پر حشر برپا چاہئے

مخمور جالندھری

زیست کی ہر رہ گزر پر حشر برپا چاہئے

مخمور جالندھری

MORE BYمخمور جالندھری

    زیست کی ہر رہ گزر پر حشر برپا چاہئے

    دل میں ہنگامہ نگاہوں میں تماشا چاہئے

    آنسوؤں میں بھی ترا جلوہ ہویدا چاہئے

    غم کے طوفانوں میں صرف اتنا سہارا چاہئے

    شام غم دی ہے تو اک تاباں تصور دے مجھے

    میں اندھیرا کیا کروں مجھ کو اجالا چاہئے

    میری ہستی سے برسنے لگ گئی ہیں بجلیاں

    اب ترے جلووں کے پردے پر بھی پردا چاہئے

    بے نیازی آج سے کرتے ہیں ہم بھی اختیار

    ان کے حربے کو انہیں پر آزمانا چاہئے

    ساتھ ساتھ اس کو لئے پھرتی ہے کیوں تیری تلاش

    دشت کی تنہائی میں دیوانہ تنہا چاہئے

    دل پر اس ترتیب سے ہو بارش لطف و کرم

    سر خوشی کا نقش گہرا غم کا حلقہ چاہئے

    جذب ہو کر رہ گئی ہیں آشیاں میں بجلیاں

    اب فلک کو اس کے ہی شعلوں سے پھونکا چاہئے

    مست ہو سکتا ہے تو مخمورؔ لیکن اس طرح

    آنکھ میں ساغر لب رنگیں میں صہبا چاہئے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے