زیست کی زلفیں پریشاں ہیں تو سلجھائے گا کون
زیست کی زلفیں پریشاں ہیں تو سلجھائے گا کون
حشر کا میداں ہے دنیا کس کے کام آئے گا کون
جان بچتی ہے کسی کی جھوٹ سے تو ٹھیک ہے
اک ذرا سی بات پر جھوٹی قسم کھائے گا کون
رہنماؤں کو بھی بھٹکا دیتے ہوں جو راہرو
اس قدر بھٹکے ہوؤں کو راہ پر لائے گا کون
قہر جب نازل ہوا اڑنے لگے ظالم کے ہوش
زعم تھا ندان کو اس پر ستم ڈھائے گا کون
کہتے ہیں کہ خلد مل جائے گی تقوے سے مگر
یہ حقیقت تلخ تر ہے اس کو اپنائے گا کون
جلوہ جاناناں تو موجود ہے مخفی مگر
حضرت موسیٰ نہیں ہیں طور پر جائے گا کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.