زیست کو بد رنگ کر دے وہ نہیں صدمہ ابھی
زیست کو بد رنگ کر دے وہ نہیں صدمہ ابھی
تم نے دیکھا ہی نہیں ہے درد کو پورا ابھی
سچ بھی شرما جائے گا سچ دیکھ کر ان کا ابھی
سامنے سے اٹھ گیا جو جھوٹ کا پردا ابھی
لوٹ آئے ہاتھ خالی کوششوں کے باوجود
یار مطلب یہ ہے تم نے کچھ نہیں ٹھانا ابھی
ہیں جدا ہم تم مگر اک رابطہ باقی تو ہے
اس لئے دونوں کا خالی پن ہے اک جیسا ابھی
دیکھ لو یہ وقت کی نعمت ہے ان کی اصلیت
پھر نہ کہنا چڑھ گیا جو چہرے پہ چہرہ ابھی
یوں تو جنگل سے نکل کر آ گیا ہے آدمی
جانور اندر ہے جو اس کے نہیں نکلا ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.