Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیست کو قسمت سے کام دیکھیے کب تک رہے

فضل لکھنوی

زیست کو قسمت سے کام دیکھیے کب تک رہے

فضل لکھنوی

MORE BYفضل لکھنوی

    زیست کو قسمت سے کام دیکھیے کب تک رہے

    چھلکا ہوا دل کا جام دیکھیے کب تک رہے

    کانپتے ہونٹوں پہ ہے بات ابھی الجھی ہوئی

    قصۂ غم ناتمام دیکھیے کب تک رہے

    نبض بھی چلتی ہوئی دل بھی دھڑکتا ہوا

    آرزوئے صبح و شام دیکھیے کب تک رہے

    جذب وفا ناتمام ذوق وفا بے ثبات

    لب پہ محبت کا نام دیکھیے کب تک رہے

    اب تو ہے بدلی ہوئی ساقیا تیری نظر

    رند کے ہاتھوں میں جام دیکھیے کب تک رہے

    راہ طلب سے مری خود تو زمانہ ہے دور

    مجھ سے زمانے کو کام دیکھیے کب تک رہے

    سانس کی رفتار سے حسرتیں بڑھتی ہوئی

    قافلہ یہ تیز گام دیکھیے کب تک رہے

    تیری تجلی تو ہے دیر و حرم سے جدا

    حسرت دل ناتمام دیکھیے کب تک رہے

    عرض و تمنا میں ہے ربط و اثر باہمی

    فضلؔ ہمیں ان سے کام دیکھیے کب تک رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے