زیست تکرار نفس ہو جیسے
زیست تکرار نفس ہو جیسے
صرف جینے کی ہوس ہو جیسے
صحن گلشن میں بھی جی ڈرتا ہے
سایۂ گل میں قفس ہو جیسے
ترک الفت کی قسم کھاتے ہیں
دل پہ انسان کا بس ہو جیسے
وہی رفتار مہ و سال ہنوز
وقت خاموش جرس ہو جیسے
منتظر یوں بھی رہے ہیں ماہرؔ
ایک پل لاکھ برس ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.