ذکر جمال صبح نہ کچھ فکر شام ہے
ذکر جمال صبح نہ کچھ فکر شام ہے
افسانۂ حیات ابھی ناتمام ہے
بدمست ہے کوئی تو کوئی تشنہ کام ہے
کہنے کو میکدے میں ترے فیض عام ہے
منزل ہے کوئی خاص نہ کوئی مقام ہے
بے راہ زندگی ہے مگر تیز گام ہے
دیکھو تو بے نیاز ہے دنیا سے درد عشق
سمجھو تو یہ بھی اک غم دوراں کا نام ہے
زاہد فریب خوردۂ جنت سہی مگر
ہم کافران عشق پہ دوزخ حرام ہے
رنگ بہار ہے نہ نشاط نظارہ ہے
اے باغباں سلام اگر یہ نظام ہے
عظمتؔ یہ اہل فکر و نظر کا ہے فیصلہ
وہ درد زندگی ہے جو اپنا کلام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.