ذکر ہوتا ہے اس پری وش کا جب بھی محفل میں بات ہوتی ہے
ذکر ہوتا ہے اس پری وش کا جب بھی محفل میں بات ہوتی ہے
اس کی یادوں کی انجمن ہی میں دن گزرتا ہے رات ہوتی ہے
صدقے اتری ہے زیست اس دل کے روح کی ہے مفارقت تن سے
التہاب وجود ختم ہوا غم سے دل کو نجات ہوتی ہے
لاکھ پہرے بھی ہوں تو محفل میں بات کرنے سے کیسے روکیں گے
کون جانے زبان اہل وفا آنکھوں آنکھوں میں بات ہوتی ہے
لمحے گزرے جو ان کی باہوں میں رقص کن اب بھی ہیں نگاہوں میں
ان کی زلفوں کی چھاؤں کے نیچے کتنی دل کش حیات ہوتی ہے
اس کی تعریف کیا کریں شاہینؔ ساتھ جس کے خدائی ہے ساری
زلف سنوری تو دن نکلتا ہے زلف بکھری تو رات ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.