Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذکر کیوں کر نہ کروں آپ کے رخساروں کا

رافت بہرائچی

ذکر کیوں کر نہ کروں آپ کے رخساروں کا

رافت بہرائچی

MORE BYرافت بہرائچی

    ذکر کیوں کر نہ کروں آپ کے رخساروں کا

    ہوں میں حافظ اسی قرآن کے دو پاروں کا

    لے چلی رحمت حق ناز سے جب جانب خلد

    دیکھا منہ یاس سے دوزخ نے گنہ گاروں کا

    یہ رہ عشق ہے یاں ناز نہ کر اے زاہد

    کافروں کا وہی رتبہ ہے جو دیں داروں کا

    جلد سے جلد پلا جام پہ جام اے ساقی

    منہ تک آیا ہے کلیجہ ترے مے خواروں کا

    جیتے جی لاکھ بچے لاکھ سبک دوش رہے

    مر کے احسان اٹھانا ہی پڑا یاروں کا

    جھک کے بھر دیتا ہے ہر ایک کا خالی ساغر

    شیشہ کرتا ہے ادب دور میں مے خواروں کا

    لطف عشاق کو کوچے میں ترے خلد کا ہے

    سایۂ طوبیٰ ہے سایہ تری دیواروں کا

    اپنے منہ دیکھ لیا کرتے ہیں بسمل قاتل

    آئنہ بن گیا جوہر تری دیواروں کا

    مے پرستی نہ گئی رافتؔ محراب نشیں

    ہائے اس شکل پہ یہ کام سیہ کاروں کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے