ذکر میرا اگر آ جاتا ہے
ذکر میرا اگر آ جاتا ہے
سن کے وہ صاف اڑا جاتا ہے
غم ترا حصہ ہے میرا لیکن
دل چرا کر اسے کھا جاتا ہے
کیا نزاکت ہے کہ آپ آئنہ میں
عکس کے ساتھ کھنچا جاتا ہے
ناز سے کھینچ نہ مجھ پر تلوار
غیر مشتاق ہوا جاتا ہے
حسرتیں دل کی مٹی جاتی ہیں
قافلہ ہے کہ لٹا جاتا ہے
راہ میں گر نہ پڑے خط یا رب
نامہ بر مثل ہوا جاتا ہے
داغؔ کو دیکھ کے بولے یہ شخص
آپ ہی آپ جلا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.