ذکر منہ پر بہار جیسا ہے
پیٹھ پیچھے کٹار جیسا ہے
سچ کا دامن ببول کی صورت
جھوٹ کا فن چنار جیسا ہے
خود کو کب تک سنبھال کر رکھیں
اپنا ہم بھی شکار جیسا ہے
پھول کانٹوں میں بھی نکل آئے
ذہن لیکن شرار جیسا ہے
جس کو دیکھو وہ پوجتا ہے اسے
وقت بھی کیا مزار جیسا ہے
دفعتاً مجھ پہ آپ کا یہ کرم
شیشۂ دل پہ بار جیسا ہے
درد و غم کیوں نہ ہوں شریک حیات
دل کا رشتہ بھی ہار جیسا ہے
روز دیتے ہو پھول کا تحفہ
یہ بھی اخترؔ ادھار جیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.