ذکر ان کا جو ہوا آنکھوں سے برسات ہوئی
ذکر ان کا جو ہوا آنکھوں سے برسات ہوئی
ہاں مرے ساتھ عجب سازش حالات ہوئی
مری خاموشی کو تو اور کوئی نام نہ دے
میں تجھے بھول گیا یہ بھی کوئی بات ہوئی
ساتھ میرے تھے مگر تھی کہیں دزدیدہ نظر
رات محفل میں مرے ساتھ بڑی گھات ہوئی
ایک ہی جن کے دیا تھا وہ فسادوں میں بجھا
ان سے کیا پوچھتے ہو دن ہوا یا رات ہوئی
میں نے سمجھا تھا جسے دوست و معاون اپنا
اسی بے درد کے ہاتھوں سے مجھے مات ہوئی
اپنے خاشاک نشیمن کے لئے کانپ اٹھا
جب بھی طوفاں کی بہاروں میں کہیں بات ہوئی
بعد مدت کے منور ہوئیں آنکھیں مونسؔ
اس پری وش سے اچانک جو ملاقات ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.